Showing 61–80 of 137 resultsSorted by latest
فرخ سہیل گوئندی کی زیرنظر کتاب ایک منفرد سفر کی داستان ہے جو لاہور سے یورپ تک زمینی راستوں پر سیاحت کرتے ہوئے مکمل ہوا۔ 1983ء میں انہوں نے ایک سیاح کے طور پر سفر کیا اور پھر اس زمانے کو اس کتاب میں محفوظ کردیا۔ اُن کے بقول، ایک حقیقی سیاح ہمعصر تاریخ کا گواہ اور مؤرخ ہوتا ہے۔ اس کتاب میں انہوں نے ایسے زمانے کو محفوظ کیا ہے جو اَب بیت چکا ہے۔
مفرور اردو ز بان میں شائع ہونے والا فاطمہ بھٹو کا پہلا ناول ہے۔ یہ ان کے انگریزی زبان میں شائع ہونے والے ناول کا ترجمہ ہے۔فاطمہ بھٹو نے بے حد اعلیٰ مہارت اور ذہانت سے یہ جرأت مندانہ ناول لکھا ہے۔
میڈونا ترکی کے مقبول ترین ادیب صباح الدین علی کے ناول کڑک مینٹولو کا اردو ترجمہ ہے جو انگریزی میں میڈونا ان آ فر کوٹ کے نام سے شائع ہوا۔’’میڈونا‘‘ ترکی کا مقبول ترین رومانوی ناول ہے ۔صباح الدین علی کے ناولوں کی طرح اس میں بھی شاعرانہ والمیہ محبت کا بیان ملتا ہے۔
اِسکندر پالا، ترکی میں اس قدر مقبول ناول نگارہیں کہ ان کی کامیابیوں کے اعزاز میں دی ٹرکش پیٹنٹ انسٹی ٹیوٹ ’’اِسکندر پالا‘‘کو برانڈ نیم کے طور پر رجسٹر کرچکا ہے۔ انہوں نے عثمانی دیوان ادب میں پی ایچ ڈی کی اور ان کے تحریرشدہ ناولوں، افسانوں، ادبی مقالوں اور مضامین کے باعث قارئین دیوان ادب کو ایک نئی روشنی میں دیکھنے کے قابل ہوئے۔
معروف ترک ادیبہ، مترجم اور کالم نگار سولمازکاموران استنبول میں 1954ء میں پیدا ہوئیں۔ زیرنظر کتاب ”کوسم سلطان“ اُن کے ناول کا اردو ترجمہ ہے۔ اس ناول کی کہانی، تاریخ اور تخیل کے امتزاج پر مبنی ہے۔
سولماز کاموران ترکی کی معروف ادیبہ، مترجم اور کالم نگار ہیں۔وہ ٹی وی اور اخبارات کے لیے بھی لکھتی ہیں۔ سولماز کاموران اب تک سات ناول اور کئی کتابوں کے تراجم تحریر کرچکی ہیں۔
وارث میر ایک بے باک صحافی اور دانش ور تھے۔ انہوں نے ایوب خان کے مارشل لاءسے اپنی صحافتی زندگی کا آغاز کیا جسے موت بھی ان سے جدا نہ کر سکی۔
الطاف فاطمہ 10جون 1927ء کو لکھنو میں پیدا ہوئیں۔ وہ درس و تدریس کے شعبے سے وابستہ رہیں، ریڈیو پاکستان کے لیے براڈ کاسٹنگ بھی کرتی رہیں۔ الطاف فاطمہ، پاکستان کی معروف ادیبہ ہیں۔ ان کا تخیل بھرپور، نثرمسحور کن، کردار نگاری جان دار، منظر کشی اور جزیات نگاری طلسماتی حد تک دلآویز ہے جس کے باعث ان کی تحریریں پڑھنے والے کو اپنی گرفت میں لیے رکھتی ہیں۔
فاضل اسکندر معروف روسی ادیب، مضمون نگار اور شاعر ہیں۔ 2009ء میں ان کی اسّی ویں سالگرہ پر بینک آف ابخازیہ نے ان کے نام کا اعزازی سکہ بھی جاری کیا۔ 2010ء میں انہیں روسی حکومت نے اعلیٰ ترین اعزاز آرڈر آف میرٹ فار دی فادرلینڈ سے نوازا۔ وہ آٹھ سے زائد ناولوں اور افسانوی و شعری مجموعوں کے مصنف ہیں جن میں سے بیشتر کا ترجمہ انگریزی میں ہوچکا ہے۔
نوبل انعام یافتہ ترک ادیب اورحان پاموک کا زیرنظر ناول ”خانۂ معصومیت“ ان کے 2008ء میں شائع شدہ ناول “دی میوزیم آف انوسینس” کا اردو ترجمہ ہے۔ یہ نوبیل انعام جیتنے کے بعد اُن کا لکھا گیا پہلا ناول ہے۔
زیرنظر کتاب معروف شاعرہ رخشندہ نوید کا شعری مجموعہ ہے۔ رخشندہ نوید کی شاعری عام مسائل اور رویوں کے حوالے سے تخلیقی اظہار کی جس اعلیٰ سطح کی عکاسی کرتے ہیں، اُس نے رخشندہ کو اپنے ہم عصر شاعرات میں ایک علیحدہ شناخت فراہم کر دی ہے۔
خالد فتح محمد معروف افسانہ نگار، ناول نویس، مترجم، نقاد اور تجزیہ نگار ہیں۔ ان کا زیر نظر ناول ’’خلیج‘‘ 1971ء کے سقوطِ ڈھاکہ کے سانحے کے تناظر میں لکھا گیا ہے۔
لا طینی امریکہ میں سپینی، پرتگالی اور دیگر مقامی زبانیوں میں دنیا کا بہترین ادب تخلیق ہوتا رہا ہے۔ پابلونرودا اور گبرئیل گارسیا مارکیز جیسے لاطینی امریکی شاعر اور ادیب سے بھلا کون واقف نہ ہو گا ۔ زیر نظر کتاب ’’کتھا نگر‘‘31 لاطینی امریکی کہانیوں کے تراجم کا مجموعہ ہے ۔
گُل اری پُلو: ماہر تعمیرات اور فنِ تعمیر کی مورٔخ تو ہیں ہی وہ رومانوی ادب میں بھی ممتاز مقام رکھتی ہیں۔ زیرنظر ناول “گُل اری پُلو کے ناول” کا اردو ترجمہ ہے، جواٹھارہویں صدی کے نصف آخر کے تناظر میں تحریر کیا گیا ہے۔
End of content
End of content
Typically replies within a day