Punjab Ki Inqilabi Tahreekein 1906-1946
₨ 780پنجاب کی انقلابی تحریکیں1946ء1906-ء
برصغیر پاک و ہند میں برطانوی راج کے خلاف مختلف ادوار میں تحریکیں اپنے اپنے انداز میں برپا ہوتی رہیں۔
Showing 21–40 of 87 resultsSorted by latest
برصغیر پاک و ہند میں برطانوی راج کے خلاف مختلف ادوار میں تحریکیں اپنے اپنے انداز میں برپا ہوتی رہیں۔
پاکستان کی سیاست کے محرکات کو اس وقت تک سمجھا ہی نہیں جا سکتا ، جب تک ہم پاکستان کی سیاسی جماعتوں کا مطالعہ نہ کریں۔
زیرِنظر کتاب مصنف کی بنگلہ دیش انٹولڈ فیکٹکا اردو ترجمہ ہے۔
زیر نظر کتاب پاکستان کی ریاست، طرزِ سیاست ، اداروں کے طرزِ عمل اور عوامی مزاج کے بارے میں مصنف سلمان عابد کے تجزیے پر مشتمل ہے۔
دی فیوچر آف پاکستان، سٹیفن پی کوہن کی تحقیقی رپورٹ ہے جس کا اردو ترجمہ ’’پاکستان کا مستقبل‘‘ کے عنوان سے شائع کیا گیا ہے۔
1857کے بعد برطانوی راج نے ہندوستان میں سسکتی اور ڈوبتی جاگیرداری کو اپنے اقتدار کو قائم کرنے کے لیے نہ صرف سہارا دیا بلکہ نئے سرے سے ان کی طاقت کو قائم کیا ، جس کا مقصد صرف یہ تھا کہ مقامی حکمرانوں کا ایک طبقہ پیدا کیا جائے جو برطانوی تسلط کو دوام بخشنے میں مددگار ہو۔
یہ اہم کتاب تاریخی اہمیت کی حامل ہے۔ کتاب میں ملک کی تاریخ کے ایک معجزے پر روشنی ڈالی گئی ہے۔
مصطفیٰ کمال اتاترک نے جمہوری عوامی پارٹی (جس کی بنیاد انہوں نے خود رکھی تھی) کی دوسری کانگریس میں، جو 15 سے 20اکتوبر 1927ءکو منعقد ہوئی، جو تقریر کی، اسے خود ”نطق“ کا نام دیا۔
زیرنظر کتاب اورحان کمال کی تصنیف ناظم حکمت ان جیل ود ناظم حکمت کا اردو ترجمہ ہے۔ 1940ء کے موسم سرما کے وسط میں ، بُرصہ کے قید خانے میں دو قیدیوں میں ملاقات ہوئی۔
اشرف جاویدصاحب اردو شاعری کے حوالے سے ادب کی دنیا میں اپنا ایک خاص مقام رکھتے ہیں۔
محترمہ فوزیہ وہاب ایک محنتی، ذہین اور توانائی سے بھرپور مخلص خاتون تھیں۔ وہ سیاسی طور پر پاکستان پیپلزپارٹی سے وابستہ تھیں۔
الطا ف حسن قریشی گزشتہ پانچ دہایوں سے میدانِ صحافت میں منفرد اور فعال کردار ادا کر رہے ہیں جن کی تحریروں کا سحر قاری کو اپنے اندر جذب کر لیتا اور حسنِ معانی کا ایک چمن کھِلا دیتا ہے۔
”مجھے کیوں نکالا!“ پاکستان میں نوازشریف کی تین حکومتوں میں فوج کے ساتھ ان کے تعلقات پر بحث ہے، وہیں یہ کتاب سول ملٹری تعلقات پر حقائق وتحقیق کی بنیاد پر ایک دلچسپ دستاویز بھی ہے۔
دولت، جائیداد، وصیت
ڈاکٹر سعد خان کی تحقیقی کتاب ”محمد علی جناح،دولت،جائیداد، وصیت“بانی پاکستان کی دور اندیشی،رہن سہن، دنیا میں احسن اور پُروقار طریقے سے بقا کے لوازمات، رشتے نبھانے، تعلیم سے محبت اور لگاو کے دریچوں کو وا کرتی ہے۔
حقیقی انسان دوست،مولانا بھاشانی نے ایک سیکولر سیاست دان کی حیثیت سے سماجی انصاف، مشمولیت اور جمہوری حقوق کے لیے جدوجہد کی۔
افغانستان میں سوویت یونین کی مسلح افواج کی آمد، کابل میں اس وقت قائم اشتراکی حکومت کے ساتھ کیے گئے ایک معاہدے کے تحت ہوئی۔
اکمل شہزاد گھمن، براڈ کاسٹر ، لکھاری ، تاریخ کے طالب علم، تجزیہ نگاراور صحافی ہیں۔ان کی کتاب ”میڈیا منڈی“صحافتی دنیا میں قابل قدر اضافہ ہے جس کو جہاں رواں اور عام فہم زبان میں لکھا گیا ہے وہاں تحقیقی تقاضوں کا بھی خاطر خواہ خیال رکھا گیا ہے۔
End of content
End of content
Typically replies within a day