Showing 61–80 of 87 resultsSorted by latest
زیر نظر کتاب میں مصنف نے اس نظریاتی بحث کی تاریخ بیان کی ہے جو ترکی میں عہد ملوکیت کے فقہ کے علم برداروں اورجدید علوم سے بہرہ ور روشن خیال مسلمانوں کے درمیان دو سو سال تک جاری رہی۔ اٹھارویں صدی کے اوائل میں خلافت عثمانیہ روایت پرستی اور پسماندگی کا شکار ہو چکی تھی۔
یہ کتاب ہیکٹر بولتھو کی جناح ؛ کری ایٹر ٓف پاکستان کا اردو ترجمہ ہے۔ پاکستان کے بانی قائداعظم محمد علی جناح ؒ کی شخصیت اور سیاسی کارناموں پر جتنی کتابیں اب تک شائع ہوئی ہیں، ان میں ہیکٹربولتھو کی یہ تصنیف سب سے زیادہ جامع اور دلچسپ ہے۔ ہمارے لیے قائداعظمؒ صرف بابائے قوم ہی نہیں تھے بلکہ حقیقت یہ ہے کہ قائداعظمؒ اور پاکستان ہم معنی اور مترادف الفاظ ہیں اور تاریخ آزادی اور تحریک پاکستان اُن ہی کی شخصیت کے گرد گھومتی ہے۔
ڈاکٹر ایوب گورایا، کالم نگاروں کے ہر اول دستہ میں شامل ہیں۔ وہ کالم نگاروں میں ایک منفرد مقام رکھتے ہیں کہ درد کا صرف اظہار نہیں کرتے بلکہ دوا بھی تجویز کرتے ہیں۔ ان کی کتاب ”ہم غریب کیوں؟“ میں انہوں نے ملک کو درپیش مسائل پر قلم اُٹھایا ہے۔ چند کالم وزیراعظم اور وزیراعلیٰ کے اچھے کاموں کے بارے میں ہیں لیکن ان میں حقائق کا ذکر ہے۔ صرف حکمرانوں کی تعریف نہیں کی گئی بلکہ ان مسائل کا ذکر ہے جن کی وجہ سے ملک و قوم غربت و افلاس سے دوچار ہے۔
زیرنظر کتاب خالد محمود رسول کے کالموں کا انتخاب ہے۔ قارئین کی سہولت اور مستقل تصنیف کی رعایت سے موضوعات کو چھے حصوں میں ترتیب دیا گیا ہے۔ پہلا حصہ خالصتاً پولیٹیکل اکانومی پر مشتمل ہے۔ دوسرا حصہ مضامینِ معیشت اور تیسرا حصہ مضامینِ سیاست پر مبنی ہے۔
غیر مقدس جنگیں: جان کے کولی کی مشہورِ زمانہ تصنیف “ان ہولی وارز” کا اردو ترجمہ ہے۔ مشرق وسطیٰ اور دہشت گردی ،جان کے کولی کی تحریروں کے بنیادی موضوعات رہے ہیں۔’’غیرمقدس جنگیں‘‘ دنیا کے اس معروف صحافی اور محقق کی کتابوں میں سرفہرست ہے۔
جنرل ضیاالحق کی آمریت میں ایسے کالم نگاروں کے لیے ٹکٹکیاں سرِبازار سجا دی جاتی تھیں جو آئین اور جمہوریت کی بحالی کے لیے لکھتے تھے۔ گو اُس وقت بھی ایسے قلم کار موجود تھے جو سرکار کے دربار میں سرِتسلیم خم کرکے اپنا قلم اور حرف بیچنے میں فخر محسوس کرتے تھے۔ مگر ایسے چند ایک انگلیوں پر گنے چنے قلم کار بھی تھے جو جابر سلطان کی تلوار کو اپنے قلم سے للکارتے تھے
یہ ایک مسلمہ حقیقت ہے کہ ذوالفقار علی بھٹو کا تختہ الٹ کر ان کی گرفتاری اور پھانسی کے بعد اگر پیپلز پارٹی کے بہادر اور اخلاص کے پیکر کارکنان اپنے خاندانوں کے مستقبل اور اپنی جانیں داﺅ پر لگا کر جنرل ضیا الحق کے قائم کردہ فسطائی نظام کے آڑے نہ آتے تو پیپلز پارٹی دَم توڑ چکی ہوتی۔
زیرنظر کتاب انقلابی لیڈر چی گویرا کی یادداشتوں پر مشتمل ہے۔ چی گویرا،ارجنٹینا کے انقلابی لیڈر تھے۔ وہ 14 مئی 1928ء کو ارجنٹائن میں پیدا ہوئے۔ اپنی نوجوانی سے ہی وہ کتب بینی کے شوقین تھے، ان کے گھر میں تین ہزار سے زائد کتابوں پر مشتمل ذخیرہ تھا۔
فرخ سہیل گوئندی کی تحریروں کے موضوعات سماج، سیاسیات، عالمی سیاست اور تاریخ ہیں۔ وہ پاکستان کے ان لوگوں میں شمار ہوتے ہیں جنہوں نے تحریر و تقریر کے ذریعے اپنا ایک خاص مقام بنایا۔ ان کے قلم کا انداز جس قدردل پذیر ہے، اسی قدر ان کی تقریر کا انداز بھی پُراثر ہے۔ یہ اعزاز کم لوگوں کو ہی حاصل ہوتا ہے۔
BENAZIR A Biographical Novel The novel “Benazir” written in Turkish language by Yaşar Seyman, is in fact a tribute to the democratic struggle of the people of Pakistan. They struggled against the dictatorial regime and for the restoration of democracy and rule of law in the country, after the assassination of their beloved leader Zulfikar…
Before Memory Fades Emergence of Pakistan as a Nuclear Power The author has served as Pakistan’s ambassador to Germany and Italy, and as a member of the National Assembly, where he chaired the body’s standing committee on foreign affairs. This book would be particularly beneficial for students of foreign affairs, especially about building relationships between…
The year 1971 is etched in the collective consciousness of Bangladeshis, Pakistanis and Indians though to a lesser degree as a time of tragedy and upheaval. For Bangladeshis 1971 was the year of blood and tears, for Pakistanis deep humiliation, and for the Indians of triumph. Lt Col Sharif ul Haq Dalim has unraveled some…
End of content
End of content
Typically replies within a day