Paiwasta Reh Shajar Se
₨ 850پیوستہ رہ شجر سے
ایک تُرک باغ کی کہانی
ایک ایسی لڑکی کی کہانی جس نے اس زمین کے ظلم و تشدد سے بیزار ہو کر پرندوں کی طرح ایک درخت پر بسیرا کرنے کا فیصلہ کیا
Showing 41–60 of 120 resultsSorted by latest
ایک ایسی لڑکی کی کہانی جس نے اس زمین کے ظلم و تشدد سے بیزار ہو کر پرندوں کی طرح ایک درخت پر بسیرا کرنے کا فیصلہ کیا
مے اں رضا ربانی نے جس جذبہ و جنوں کے ساتھ بے کس و بے نوا خلق ِخدا کے مصائب و مشکلات پر دل سوزی اور درد مندی کا چلن اپناےا ہے، وہ عصری اردو افسانے میں نادرو ناےاب ہے۔
مصطفیٰ کمال اتاترک نے جمہوری عوامی پارٹی (جس کی بنیاد انہوں نے خود رکھی تھی) کی دوسری کانگریس میں، جو 15 سے 20اکتوبر 1927ءکو منعقد ہوئی، جو تقریر کی، اسے خود ”نطق“ کا نام دیا۔
زیرنظر کتاب اورحان کمال کی تصنیف ناظم حکمت ان جیل ود ناظم حکمت کا اردو ترجمہ ہے۔ 1940ء کے موسم سرما کے وسط میں ، بُرصہ کے قید خانے میں دو قیدیوں میں ملاقات ہوئی۔
مزاحمت کی سرگوشیاں ترکی کے ادب میں احمت اُمیت(Ahmet Ümit) نمایاں مقام رکھتے ہیں۔ اشتراکی فکر رکھنے والے احمت اُمیت نے جس تیکھے انداز میں مختلف موضوعات کو اپنے ناولوں کے ذریعے ادب میں پیش کیا ہے، اِس نے اُن کی تحریروں کو ترک ادب کی معراج پر پہنچا دیا۔ ’’مزاحمت کی سرگوشیاں‘‘ان کے ناول…
زیرنظر کتاب سٹینلے لین پول کی تصنیف دی مون ان سپین کا اردو ترجمہ ہے۔ سٹینلے لین پول مشہور مؤرخ اور مشرقی علوم خصوصاً اسلام، عرب تاریخ اور مصری آثار قدیمہ کے ماہر تھے۔
”مقدمہ محمدبہادرشاہ(سابق شہنشاہ ِدہلی)“، ایچ۔ایل۔او۔ گیرٹ کی تصنیف دی ٹرائل آف بہادر شاہ کا اردو ترجمہ ہے۔ 1857ءکی جنگ آزادی کے بعد ہندوستان میں عملاً برٹش راج قائم گیا۔
اسلام نے کیسے میری کایا پلٹ دی
عمران خان کی شخصیت سے متاثر ہوکر اسلام قبول کرنے والی ایم ٹی وی میزبان کی داستان حیات
کیسے عمران خان نے انہیں قبولِ اسلام کی طرف مائل کیا۔
حقیقی انسان دوست،مولانا بھاشانی نے ایک سیکولر سیاست دان کی حیثیت سے سماجی انصاف، مشمولیت اور جمہوری حقوق کے لیے جدوجہد کی۔
افغانستان میں سوویت یونین کی مسلح افواج کی آمد، کابل میں اس وقت قائم اشتراکی حکومت کے ساتھ کیے گئے ایک معاہدے کے تحت ہوئی۔
”مردِآہن“ روسی صدر ولادیمیر پُوتن اور اُن کے عزیزواقارب کے انٹرویوز پر مبنی کتاب ہے جو روسی زبان میں شائع ہوئی۔ تین روسی لکھاریوں، نتالیا گیوورکیا، نتالیا تیماکوو، آندریئی کولیسنیکو نے روسی صدر پوتن سے انٹرویو کرکے اُن کی داستانِ حیات کو بیان کیا ہے۔ شرمیلا، نڈر، جرا¿ت مند اور قوم پرست ولادیمیر پوتن، دنیا میں ایک ”مردِآہن“ کے طور پر جانا جاتا ہے۔ اس کتاب کی خاصیت یہ ہے کہ اسے ڈاکٹر نجم السحر بٹ نے براہِ راست روسی زبان سے اردو میں ترجمہ کیا ہے۔ یہ ایک ایسے کامیاب رہبر کی داستانِ حیات و جدوجہد ہے جس کا چرچا اب ساری دنیا میں ہے۔
یہ کتاب بابائے بلوچستان کی سوانح عمری ان سرچ آف سلوشن کا اردو ترجمہ ہے۔ مدبر، سیاست دان اور سابق گورنر بلوچستان میرغوث بخش بزنجو، برصغیر پاک و ہند کے بیسویں صدی کے ان چند رہنماؤں میں سے ایک تھے جو اپنے پورے سیاسی کیرئیر میں انسانی مساوات، سماجی انصاف اور امن کے اصولوں پر سختی سے کاربند رہے۔
مفرور اردو ز بان میں شائع ہونے والا فاطمہ بھٹو کا پہلا ناول ہے۔ یہ ان کے انگریزی زبان میں شائع ہونے والے ناول کا ترجمہ ہے۔فاطمہ بھٹو نے بے حد اعلیٰ مہارت اور ذہانت سے یہ جرأت مندانہ ناول لکھا ہے۔
میڈونا ترکی کے مقبول ترین ادیب صباح الدین علی کے ناول کڑک مینٹولو کا اردو ترجمہ ہے جو انگریزی میں میڈونا ان آ فر کوٹ کے نام سے شائع ہوا۔’’میڈونا‘‘ ترکی کا مقبول ترین رومانوی ناول ہے ۔صباح الدین علی کے ناولوں کی طرح اس میں بھی شاعرانہ والمیہ محبت کا بیان ملتا ہے۔
اِسکندر پالا، ترکی میں اس قدر مقبول ناول نگارہیں کہ ان کی کامیابیوں کے اعزاز میں دی ٹرکش پیٹنٹ انسٹی ٹیوٹ ’’اِسکندر پالا‘‘کو برانڈ نیم کے طور پر رجسٹر کرچکا ہے۔ انہوں نے عثمانی دیوان ادب میں پی ایچ ڈی کی اور ان کے تحریرشدہ ناولوں، افسانوں، ادبی مقالوں اور مضامین کے باعث قارئین دیوان ادب کو ایک نئی روشنی میں دیکھنے کے قابل ہوئے۔
میو سکول آف آرٹس (موجودہ نیشنل کالج آف آرٹس) لاہور کے پرنسپل جے ایل کپلنگ اوربرطانوی افسران اور سیاحوں کے لیے برٹش انتظامیہ کے ممبر ٹی ایچ تھارنٹن نے اس کتاب کو بنیادی طور پر لاہور سے متعلق ایک معلوماتی کتابچے کے طور پر تحریر کیا تھا۔ اس کے پہلے ایڈیشن کا نام “ہینڈ بُک آف لاہور” تھا اور یہ شہر لاہور کی گائیڈ کا کام دیتی تھی۔
معروف ترک ادیبہ، مترجم اور کالم نگار سولمازکاموران استنبول میں 1954ء میں پیدا ہوئیں۔ زیرنظر کتاب ”کوسم سلطان“ اُن کے ناول کا اردو ترجمہ ہے۔ اس ناول کی کہانی، تاریخ اور تخیل کے امتزاج پر مبنی ہے۔
سولماز کاموران ترکی کی معروف ادیبہ، مترجم اور کالم نگار ہیں۔وہ ٹی وی اور اخبارات کے لیے بھی لکھتی ہیں۔ سولماز کاموران اب تک سات ناول اور کئی کتابوں کے تراجم تحریر کرچکی ہیں۔
End of content
End of content
Typically replies within a day