Khud Ikhtiar Kardah Jila Watni
₨ 980خود اختیار کردہ جلا وطنی
سیاسی جدوجہد کے 62 سال
یہ کتاب بی ایم کُٹی کی خودنوشت “سکسٹی ائیرز آف سیلف ایگزائیل – نو ریگریٹس” کا اردو ترجمہ ہے۔ بی ایم کٹی اپنی تمام سیاسی زندگی میں ایک سیاسی ایکٹوسٹ رہے ہیں۔
Showing 61–80 of 120 resultsSorted by latest
یہ کتاب بی ایم کُٹی کی خودنوشت “سکسٹی ائیرز آف سیلف ایگزائیل – نو ریگریٹس” کا اردو ترجمہ ہے۔ بی ایم کٹی اپنی تمام سیاسی زندگی میں ایک سیاسی ایکٹوسٹ رہے ہیں۔
سربوں نے بوسنین کی نسل کشی بڑی منظم انداز میں کی، یعنی نوجوان، پروفیشنلز اور خواتین، اُن کے قتل عام کا پہلا ہدف تھے تاکہ ایک قوم کی قیادت اور مستقبل کو مٹا دیا جائے۔ اس نسل کشی میں اڑھائی لاکھ لوگ مارے گئے۔ بیس ہزار لوگ ابھی تک لاپتہ ہیں اورقوم کے ایک بڑے حصے کو نفسیاتی طور پر مفلوج کرنے کی کوشش کی گئی۔
فاضل اسکندر معروف روسی ادیب، مضمون نگار اور شاعر ہیں۔ 2009ء میں ان کی اسّی ویں سالگرہ پر بینک آف ابخازیہ نے ان کے نام کا اعزازی سکہ بھی جاری کیا۔ 2010ء میں انہیں روسی حکومت نے اعلیٰ ترین اعزاز آرڈر آف میرٹ فار دی فادرلینڈ سے نوازا۔ وہ آٹھ سے زائد ناولوں اور افسانوی و شعری مجموعوں کے مصنف ہیں جن میں سے بیشتر کا ترجمہ انگریزی میں ہوچکا ہے۔
زیرِ نظر کتاب’’خاندان، ذاتی ملکیت اور ریاست کا آغاز‘‘ “دی اوریجن آف فیملی، پرائیویٹ پراپرٹی اینڈ دی سٹیٹ” کا اردو ترجمہ ہے۔ یہ کتاب دنیا کی اُن کتابوں میں شمار کی جاتی ہے جنہوں نے انسانی تاریخ کا سائنسی بنیادوں پر تجزیہ کر کے سماج کے اہم ترین اداروں خاندان سے ریاست تک کے سفر کا لازوال تجزیہ پیش کیا ہے۔
نوبل انعام یافتہ ترک ادیب اورحان پاموک کا زیرنظر ناول ”خانۂ معصومیت“ ان کے 2008ء میں شائع شدہ ناول “دی میوزیم آف انوسینس” کا اردو ترجمہ ہے۔ یہ نوبیل انعام جیتنے کے بعد اُن کا لکھا گیا پہلا ناول ہے۔
لا طینی امریکہ میں سپینی، پرتگالی اور دیگر مقامی زبانیوں میں دنیا کا بہترین ادب تخلیق ہوتا رہا ہے۔ پابلونرودا اور گبرئیل گارسیا مارکیز جیسے لاطینی امریکی شاعر اور ادیب سے بھلا کون واقف نہ ہو گا ۔ زیر نظر کتاب ’’کتھا نگر‘‘31 لاطینی امریکی کہانیوں کے تراجم کا مجموعہ ہے ۔
گُل اری پُلو: ماہر تعمیرات اور فنِ تعمیر کی مورٔخ تو ہیں ہی وہ رومانوی ادب میں بھی ممتاز مقام رکھتی ہیں۔ زیرنظر ناول “گُل اری پُلو کے ناول” کا اردو ترجمہ ہے، جواٹھارہویں صدی کے نصف آخر کے تناظر میں تحریر کیا گیا ہے۔
زیر نظر کتاب امیکو اونوکی تیرنے کی (کامی کازی ڈائری ۔ ریفلیکشنز آف دی جاپنیز سٹوڈنٹ سولجرز) کا اردو ترجمہ ہے۔ 1944-45ء میں دوسری جنگ عظیم کے دوران جاپانی فاشسٹ حکومت نے جاپانی یونیورسٹی طلبا کو فوج میں جبراً بھرتی کیا، جن میں سے ایک ہزار سے زائد طلبا کو توکوتھائی مشن ، یعنی دشمن کے اہداف پر خودکش مشن پر بھیجا گیا، ایک ایسا مشن جس سے زندہ واپسی کا کوئی امکان نہ تھا۔
صباح الدین علی، ترک ناول نگار، افسانہ نگار، شاعر اور صحافی تھے۔ ان کا زیر نظر ناول”کم سخن یوسف“ اردو ترجمہ ہے جو 1937ء میں شائع ہوا۔ اس کا شمار ترک ادب کے مقبول ترین ناولوں میں ہوتا ہے۔ اس پر مبنی فلم بھی ترکی کے نیشنل ٹیلی ویژن پر پیش کی گئی تھی۔
پاک و ہند کی تحریکِ آزادی کو انڈین نیشنل کانگرس اور آل انڈیا مسلم لیگ تک محدود سمجھا جاتا ہے۔ لیکن اس حقیقت سے بھی انکار نہیں کیا جا سکتا کہ آزادی کی جدوجہد تنہا ان دو جماعتوں کی محتاج نہیں تھی۔ درجنوں سامراج دشمن تحریکیں، ابھریں، پروان چڑھیں اور انہوں نے آزادی کے لیے میدان ہموار کیا۔
جلاوطن بلیاں، اویابیدر کے 1992ءمیں شائع ہونے والے ناول کا اردو ترجمہ ہے جو انگریزی زبان میں”کیٹ لیٹرز”کے نام سے شائع ہوا۔ اسی ناول پر انہیں 1993ءمیں ہی ترکی میں یونس نادی ایوارڈ سے نوازا گیا۔
جیون پائی کا: ایک تخیلاتی اور مہماتی ناول ہے جسے ایک فرانسیسی نژاد کینیڈین مصنف ین مارٹل نے تحریر کیا ہے۔یہ ایک بہت اچھوتی اور دل موہ لینے والی کہانی ہے۔ ناول کا ہیرو ایک تامل لڑکا پسین مولیتور پٹیل ہے جو ایک بھارتی علاقے پونڈی چری کا رہنے والا ہے۔
جیت کی جانب: قاسم علی شاہ کہتے ہیں کہ یہ وہ کتاب ہے جو ہر انسان کو زندگی کی بڑی جیت یا کامیابی کی طرف لے جاتی ہے۔
یہ کتاب ونسٹن چرچل کی (دی سٹوری آف دی مالاکنڈ فیلڈ فورس) کا اردو ترجمہ ہے۔ ونسٹن لیونارڈ سپنسر چرچل ایک فوجی، سیاست دان، مؤرخ، آرٹسٹ، نوبل ایوارڈیافتہ مصنف اور شعلہ بیان مقرر تھے۔
جمیلہ: اورحان کمال کے ناول کا ا ردو ترجمہ ہے۔ اورحان کمال نے اپنے گہرے مشاہدے کی مدد سے محنت کش طبقات اور ان کی روز مرہ سماجی زندگی کے احوال تحریر کیے ہیں۔ ان کی تحریروں نے ترک ادب اور سیاست پر گہرے اثرات مرتب کیے۔ ’’جمیلہ‘‘ ایک پندرہ برس کی بوسنیائی لڑکی ہے، جو اپنے بھائی کے ہمراہ ایک ٹیکسٹائل فیکٹری میں کام کرتی ہے۔
نوبل انعام یافتہ ترک ادیب اورحان پاموک ناول نگاری کے فن میں بے مثال ہیں۔ زیرنظر ناول ’’جہاں برف رہتی ہے‘‘ ان کے 2002ء میں شائع شدہ ناول ــ”کر” کا اردو ترجمہ ہے جو انگریزی میں “شنو” کے نام سے شائع ہوا۔
نرمین یلدرم کا یہ ناول ’’استنبول، خوابوں کا تصادم‘‘ سیکرٹ ڈریم ان استنبول کا اردو ترجمہ ہے۔ ناول قارئین کو استنبول کے مسحور کن گوشوں میں لے جاتا ہے، جہاں قدیم گلیوں اور جدید شاہراہوں کے تانے بانے میں اس شہر کے اسرارنہاں ہیں۔ استنبول تضادات سے بھرا شہر ہے، جہاں روایت جدیدیت سے ٹکراتی ہے، اور جہاں حقیقت اور خواب کے درمیان کی لکیر آسانی سے دھندلا جاتی ہے۔
ماریولیوی ،مایہ ناز ترک ادیب ہیں۔ ان کا وہ پہلا ناول تھا جس کا انگریزی میں “استنبول وز اے فیری ٹیل” کے نام سے ترجمہ ہوا۔ 2000ء میں اسے ترکی کے اعلیٰ ادبی اعزاز، یونس نادی ایوارڈ سے نوازا گیا۔ اب اس کا اردو میں ’’استنبول، داستانوں کا شہر‘‘ کے نام سے ترجمہ شائع کیا گیاہے۔
یہ کتاب دی آوؑلز واچنگ (اے سٹڈی آف استنبول): کا اردو ترجمہ ہے۔ استنبول شہر تاریخ اور رومانویت کا نام ہے۔ یہ شہر دنیا کی مختلف تہذیبوں کا دارالحکومت رہا ہے اور لا تعداد رومانی کہانیوں سے عبارت اس شہر کا کوئی ثانی نہیں۔ قدرت کے مناظر اور انسانی تخلیقات نے اس شہر کو ایک لازوال شکل دی ہے۔
زیر نظر کتاب ’’اسرائیل میں یہودی بنیاد پرستی‘‘ دو یہودی مصنفین کی تحقیقی اور معلوماتی کتاب ہے۔ جناب اسرائیل شحاک اور نارٹن میزونسکی کی مشترکہ کاوش ہے۔ اسرائیل شحاک پولینڈ میں اپنی والدہ کے ہمراہ ایک نازی کیمپ صرف اس بنیاد پر قید کردئیے گئے کہ وہ یہودی تھے، اس وقت اُن کی عمر دس سال تھی۔
End of content
End of content
Typically replies within a day