Aftab e Daagh

 490

آفتابِ داغ

علامہ اقبال جیسی شخصیت  نے داغ ؔکو جہاں آباد کا آخری شاعر قرار دیا۔ زبان کی سلاست اور روز مرّہ و محاورہ کی برجستگی سے بہرہ اندوز ہونے کے لیے آج بھی کلامِ داغ بڑی اہمیت کا حامل ہے، تاہم داغ کے دو اوین مطبوعہ ہونے کے باوجود، عملاً اب قارئین کی دسترس میں نہیں رہے۔

Description

آفتابِ داغ

علامہ اقبال جیسی شخصیت  نے داغ ؔکو جہاں آباد کا آخری شاعر قرار دیا۔ زبان کی سلاست اور روز مرّہ و محاورہ کی برجستگی سے بہرہ اندوز ہونے کے لیے آج بھی کلامِ داغ بڑی اہمیت کا حامل ہے، تاہم داغ کے دو اوین مطبوعہ ہونے کے باوجود، عملاً اب قارئین کی دسترس میں نہیں رہے۔ مزیدبرآں، ان دواوین کے متن کی تحقیق و تعین بھی ایک دشوار مرحلہ ہے کیوں کہ داغ خود اپنے کلام میں مسلسل ترمیم کرتے رہتے تھے۔ داغ کے متن پر کچھ اچھے کام ہو چکے ہیں، تاہم ابھی مزید کی ضرورت یقینا باقی ہے۔ ایسا ہی ایک مربوط اور بہتر کام ’’آفتابِ داغ‘‘ کی صورت شائع ہوا ہے۔جناب اشرف جاوید نے، جو خود ایک مشّاق اور معروف شاعر ہیں، انہوں نے داغؔ کے دیوانِ اوّل ’’آفتابِ داغ‘‘ کی تدوین کی ہے۔

Author

Additional information

ISBN

No. of Pages

Format

Publishing Year

Language

Reviews

There are no reviews yet.

Be the first to review “Aftab e Daagh”

Misbah Sarfraz

Typically replies within a day

Hello, Welcome to the Jumhoori Publications. Please click below button for chating with me throught WhatsApp.