Bikharta Samaj
₨ 680
بکھرتا سماج – فرخ سہیل گوئندی
فرخ سہیل گوئندی کی تحریروں کے موضوعات سماج، سیاسیات، عالمی سیاست اور تاریخ ہیں۔ وہ پاکستان کے ان لوگوں میں شمار ہوتے ہیں جنہوں نے تحریر و تقریر کے ذریعے اپنا ایک خاص مقام بنایا۔ ان کے قلم کا انداز جس قدردل پذیر ہے، اسی قدر ان کی تقریر کا انداز بھی پُراثر ہے۔ یہ اعزاز کم لوگوں کو ہی حاصل ہوتا ہے۔
Description
بکھرتا سماج
فرخ سہیل گوئندی کی تحریروں کے موضوعات سماج، سیاسیات، عالمی سیاست اور تاریخ ہیں۔ وہ پاکستان کے ان لوگوں میں شمار ہوتے ہیں جنہوں نے تحریر و تقریر کے ذریعے اپنا ایک خاص مقام بنایا۔ ان کے قلم کا انداز جس قدردل پذیر ہے، اسی قدر ان کی تقریر کا انداز بھی پُراثر ہے۔ یہ اعزاز کم لوگوں کو ہی حاصل ہوتا ہے۔ انہوں نے ٹیلی ویژن سکرین کے ذریعے بھی اپنے تجزیوں سے ناظرین کو اپنی طرف متوجہ کیا۔ ان کی تحریریں تحقیق، منطق اور معلومات سے لبریز ہوتی ہیں۔ پاکستان کے علاوہ مشرقِ وسطیٰ،ترکی اور عالمی سیاسیات ان کی خصوصی دلچسپی کے موضوعات میں سرفہرست ہیں۔
اُن کی زیرنظر کتاب سماج کے ان معاملات کا احاطہ کرتی ہے جس پر ہمارے ہاں کم ہی لکھا جارہا ہے۔ وہ ترقی پسند فکر رکھنے والے دانشوروں میں شمار ہوتے ہیں، اسی لیے سماج کے اندر برپارحجانات کو وہ سیاست سے علیحدہ تصور نہیں کر سکتے۔ فرخ سہیل گوئندی کی تحریریں پاکستانی سماج کے ان تضادات کو بے نقاب کرتی ہیں جن کے سبب ہمارا سماج پسماندگی میں دھنسا ہوا ہے۔ یہ کتاب ایسے ہی موضوعات سے متعلق ہے، خصوصاً ان کا یہ کہنا کہ ریاست کابکھرنا اتنا خطرناک نہیں جس قدر سماج کا بکھر جانا خطرناک ہے۔ وہ درست کہتے ہیں کہ جہاں ریاستیں بکھر گئیں وہاں اس قدر نقصان نہ ہوا، جس قدر نقصان سماج کے بکھرنے کا ہے۔ اس حوالے سے یہ کتاب آج کے حالات میں ایک منفرد موضوع ہے۔ فرخ سہیل گوئندی نے اس کتاب میں پاکستان کی نیم سرمایہ دارانہ، نیم جاگیردارانہ، نیم قبائلی سماج کے تضادات کو جس خوبی سے بیان کیا ہے، یہ انہی کا کمال ہے۔ انہوں نے اس عمل کو کولمبیننائزیشن قرار دیا ہے اور حیران کن اور متاثرکن بات یہ ہے کہ اس حوالے سے انہوں نے دو دہائیوں قبل نشاندہی کرنا شروع کر دی تھی۔ ”بکھرتا سماج“ اس موضوع پر ایک اہم کتاب کے طور پر جانی جائے گی کہ ایک ایسی ریاست جس کی رِٹ بکھرنے سے زیادہ خطرناک رجحان سماج کے بکھرنے کا ہے اور ریاست کی رِٹ کی جگہ منظم مجرم، دہشت گرد مسلح گروہ لے رہے ہیں جو اس سماج کے بکھرنے پر غالب ہونے کی طاقت حاصل کرتے چلے جارہے ہیں۔ ”بکھرتا سماج“ ایک مختلف موضوع پر منفرد کتاب ہے۔
تاہم، ”بکھرتا سماج“ کا یہ رجحان ایسا نہیں ہے کہ بدل نہ سکے۔ بنیادی طور پر، پاکستان نے حالیہ برسوں میں خاص طور پر دہشت گردی اور انتہاپسندی کے خلاف مہم شروع کرنے کے بعد، ماضی کی غلطیوں کو درست کرنے کے لیے ایک قومی عزم کا مظاہرہ کیا ہے۔ اہم سبق یہ ہے کہ ماضی کی غلطیوں کو دہرایا نہ جائے بلکہ ایک زیادہ روادار اور جامع سماج کی تشکیل میں آگے بڑھا اور ماضی کی ان غلطیوں سے سبق سیکھا جائے۔ فرخ سہیل گوئندی کی یہ کتاب اُن پالیسی سازوں، انٹیلی جینشیا اور مورخین کے لیے ایک بروقت ویک اپ کال ہے جو پاکستان کے عوام کے لیے ایک بہتر مستقبل چاہتے ہیں۔
Additional information
ISBN | |
---|---|
No. of Pages | |
Format | |
Publishing Year | |
Language |
You must be logged in to post a review.
Reviews
There are no reviews yet.