Ertugrul Ghazi

 850

ارطغرل غازی

تاریخ کا سفر  1200ء  کے قریب پہنچا تو ایشیا کے مشرق سے ایک بڑی طاقت نے سر اُٹھانا شروع کر دیا۔ یورپ کے تاتاریوں کی طرح، ایشیا ئی قبائل میں منگولوں کے نام سے موسوم ان قبیلوں کے سب سے واضح اوصاف میں، اپنے اطراف ہر سمت پھیلائو، جہاں سے گزرنا وہاں  حملے اور جارحیّت اور کثرت سے خون خرابہ شامل ہیں۔

Description

ارطغرل غازی

تاریخ کا سفر  1200ء  کے قریب پہنچا تو ایشیا کے مشرق سے ایک بڑی طاقت نے سر اُٹھانا شروع کر دیا۔ یورپ کے تاتاریوں کی طرح، ایشیا ئی قبائل میں منگولوں کے نام سے موسوم ان قبیلوں کے سب سے واضح اوصاف میں، اپنے اطراف ہر سمت پھیلائو، جہاں سے گزرنا وہاں  حملے اور جارحیّت اور کثرت سے خون خرابہ شامل ہیں۔

منگولوں کے مغربی سمت میں پھیلائو شروع ہونے کے ساتھ ہی ترکستان کا  علاقہ ہدف بن چکا تھا۔ اس علاقے میں آباد ترک قبائل نے منگولوں کے مقابل مزاحمت کے ساتھ ساتھ قدم قدم مغرب کی سمت ہجرت کا آغاز بھی کر دیا۔

منگولوں کے شر اور حملوں کے سبب مغرب کی سمت ہجرت شروع کر نے والے قبائل میں سے ایک کائی قبیلہ تھا۔ کائی قبیلہ اپنے بیس ہزار خیموں کی آبادی کے ساتھ شروع ہو نے والی اس  ہجرت کے چالیس سال سے زائد جاری رہنے والے سفر کے اختتام پر، چار سو خیموں  کے ساتھ سوعت اور دومانچ پہنچ سکا۔

زیرِ نظر تاریخی ناول، کائی کی قدیم ترک وطن ترکستان سے آغاز ہو کر سوعت اور دومانچ تک پھیلی ہوئی داستانِ ہجرت ، اس سفر کے تمام قیام کے مقامات ، رومی علاقوں کے اندر کی مہمات اور ارطغرل بے کی 93 سالہ افسانوی حکایتِ زندگی اپنی تمام تفصیلات کے ساتھ نظروں کے سامنے لاتا ہے۔

Author

Additional information

ISBN

No. of Pages

Format

Publishing Year

Language

Translator

Reviews

There are no reviews yet.

Be the first to review “Ertugrul Ghazi”

Misbah Sarfraz

Typically replies within a day

Hello, Welcome to the Jumhoori Publications. Please click below button for chating with me throught WhatsApp.