Showing 276–300 of 339 resultsSorted by latest
الطاف فاطمہ ریڈیو پاکستان کے لیے تواتر سےبراڈکاسٹنگ کرتی رہی ہیں۔ ”چلتا مسافر“ مشرقی پاکستان کے المیے کے پسِ منظر میں لکھا گیا ناول ہے۔ بہاری مسئلے اور سقوطِ ڈھاکہ کو اس سے پہلے نہ ہی بعد میں کسی نے اس تناظر میں سپردِ قلم کیا۔
ایلف شفق ، ترکی کی مقبولِ عام ادیبہ ہیں۔ وہ اپنی کہانیوں میں پیش کردہ مشرق اور مغرب کے خوبصورت امتزاج کے باعث دنیا بھرمیں معروف ہیں۔ ناقدین کے مطابق، وہ ہم عصر ترکی ادب اور عالمی ادب میں ایک جداگانہ آواز ہیں۔ ان کی تحریروں کا موضوع خواتین، حقوقِ نسواں، اقلیتیں، تارکین وطن اور ان کے مسائل، متنوع ثقافتیں، ثقافتی سیاست، تاریخ، فلسفہ اور خصوصاً صوفی ازم رہے ہیں۔
Cabool Being a Personal Narrative of a Journey to, and Residence in that city in the years 1836-8 “Cabool”, first published in 1842, is a must read. It’s a rare book published with the aim to preserve archives. In recent years, there has been a growing and urgent upsurge of interest to learn about Afghanistan…
سلجوق التون، ترکی کے معروف اور مقبول انعام یافتہ ادیب ہےں۔”بازنطینی سلطان“ ان کے ناول کا اردو ترجمہ ہے۔ اس ناول کی کہانی پُرتجسس، سنسنی خیز اور اسرار سے بھرپورہے جس میں تاریخ اور تخیل ساتھ ساتھ رواں ہیں۔ ناول مصنف کی جانب سے بازنطینی تہذیب کو ایک خراجِ عقیدت ہے۔
یہ کتاب آسان اردو زبان میں اپنے قارئین کو اپنا کاروبار شروع کرنے اور اسے فروغ دینے کا بنیادی علم فراہم کرتی ہے۔ اگر آپ کسی اور کی نوکری کرنے کی بجائے اپنی دنیا آپ پیدا کرنا چاہتے ہیں.
بوئے گُل، یشار کمال کے معروف و مقبول ناول کا اردو ترجمہ ہے۔ ادانہ، ترکی میں پیدا ہونے والے یشار کمال نے بین الاقوامی شہرت حاصل کی، وہ کئی ناولوںاور مضامین کے مصنف ہیں اور شاعری بھی کرتے رہے۔ انہوں نے پانچ سال کی عمر میں اپنے کُردوالد کو مسجد میں نماز ادا کرتے ہوئے اپنی آنکھوں کے سامنے قتل ہوتے دیکھا۔
فرخ سہیل گوئندی کی تحریروں کے موضوعات سماج، سیاسیات، عالمی سیاست اور تاریخ ہیں۔ وہ پاکستان کے ان لوگوں میں شمار ہوتے ہیں جنہوں نے تحریر و تقریر کے ذریعے اپنا ایک خاص مقام بنایا۔ ان کے قلم کا انداز جس قدردل پذیر ہے، اسی قدر ان کی تقریر کا انداز بھی پُراثر ہے۔ یہ اعزاز کم لوگوں کو ہی حاصل ہوتا ہے۔
BENAZIR A Biographical Novel The novel “Benazir” written in Turkish language by Yaşar Seyman, is in fact a tribute to the democratic struggle of the people of Pakistan. They struggled against the dictatorial regime and for the restoration of democracy and rule of law in the country, after the assassination of their beloved leader Zulfikar…
Before Memory Fades Emergence of Pakistan as a Nuclear Power The author has served as Pakistan’s ambassador to Germany and Italy, and as a member of the National Assembly, where he chaired the body’s standing committee on foreign affairs. This book would be particularly beneficial for students of foreign affairs, especially about building relationships between…
ڈاکٹر انور سجاد جس پائے کے ادیب تھے، اسی قدر بڑے ڈرامہ نگار، اداکار، رقاص، مصور اور سیاسی ایکٹوسٹ بھی تھے۔ وہ ایک عملی ادیب و لکھاری تھے۔
بقائے دوام: چیک ری پبلک سے تعلق رکھنے والے ادیب میلان کنڈیرا کے شہرہ آفاق ناول کا اردو ترجمہ ہے۔ ناول کو سات حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے اورکہانی تین کرداروں ایگنس، اس کی بہن لارا اور اس کے شوہر پال کے گرد گھومتی ہے۔
The year 1971 is etched in the collective consciousness of Bangladeshis, Pakistanis and Indians though to a lesser degree as a time of tragedy and upheaval. For Bangladeshis 1971 was the year of blood and tears, for Pakistanis deep humiliation, and for the Indians of triumph. Lt Col Sharif ul Haq Dalim has unraveled some…
حالیہ برسوں میں’’مسئلۂ بلوچستان‘‘ نے اپنے سٹریٹجک محل وقوع کے باعث مغربی دنیاکی توجہ حاصل کرلی ہے۔اس ضمن میں صحافیوں اوردانشوروں سمیت متعدد افراد نے مختلف قسم کے مضامین تحریرکیے ہیں۔ انہوں نے زیادہ تر سپرطاقتوں کے درمیان مخالفت کے تناظرمیں اور بلوچستان کی قومی تحریک اور اس کی طرف سے خودارادیت کے مطالبے کو نظرانداز کرتے ہوئے بلوچستان کے مسئلے کاتحقیقی جائزہ لیا ہے۔
یہ طویل کہانی’’ بیرک 72 کے قیدی‘‘ اورحان کمال کا تحریر کردہ ایک ڈرامہ ہے ، جو دوسری جنگ عظیم کے دوران ایک قید خانے کا منظر پیش کرتا ہے۔ ان چھوٹی موٹی چوریاں کرنے والے شکستہ حال، غربت زدہ اور گندے لوگوںکے درمیان رِزکا کپتان احمت بھی ہے، ایک قاتل کا قاتل ۔ ایک قیدی جو اپنے باپ کے قتل کا بدلہ لینے کے جرم میں دس برس سے سزا کاٹ رہا ہے۔
بیکار کے مہ وسال‘‘ اورحان کمال کے سوانحی ناول کا اردو ترجمہ ہے۔ اورحان کمال کی تحریریں معاشی جدوجہد کرنے والے لوگوں کی زندگیوں کی تصویر کشی کرتی ہیں۔ تاہم، اپنی کہانیوں میں امید پرستی اور حوصلے کا ایک پہلو بھی دکھائی دیتا ہے۔
End of content
End of content
Jumhoori Publications has emerged as a front-runner publisher in a short span of time, thanks largely to its independent and progressive posturing.
Typically replies within a day